ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / عالمی خبریں / ملائم سنگھ کی بڑی سیاسی چال، اعظم خان کو بنا سکتے ہیں وزیراعلیٰ کے عہدے کا امیدوار

ملائم سنگھ کی بڑی سیاسی چال، اعظم خان کو بنا سکتے ہیں وزیراعلیٰ کے عہدے کا امیدوار

Mon, 09 Jan 2017 20:40:29  SO Admin   S.O. News Service

لکھنؤ،9/جنوری  (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)اتر پردیش میں اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کے اعلان کے ساتھ ہی تقریباََسبھی سیاسی پارٹیاں مسلمانوں کولبھانے میں مصروف ہو گئی ہیں، اسی سلسلے میں ملائم سنگھ یادو جلد ہی بڑا اعلان کر سکتے ہیں۔این ڈی ٹی وی کے مطابق ایس پی کے ملائم خیمے کے ذرائع کے مطابق ملائم سنگھ نے اکھلیش کو کرارا جواب دیتے ہوئے ان کے ہی قریبی اور اتر پردیش حکومت میں کابینی وزیر اعظم خان کو وزیراعلیٰ کاچہرہ اعلان کرنے کا من بنا لیا ہے،جلد ہی اس کا اعلان کیا جا سکتا ہے۔ایس پی اور شیو پال یادو کے ایک قریبی لیڈر نے نام نہ ظاہرکرنے کی شرط پر میڈیا کو بتایا کہ اسمبلی انتخابات میں مسلمانوں کو اپنے پالے میں کرنے کے لیے ملائم سنگھ یادو بڑے مسلم چہرے کے طورپر اعظم خان کو وزیر اعلی کے عہدے کا امیدوار بنانے پر غور کر رہے ہیں۔امر سنگھ اور شیو پال یادو نے بھی ان کے نام پر اپنی رضامندی دے دی ہے،سب کچھ ٹھیک ٹھاک رہا تو جلد ہی اس کا اعلان ہو سکتا ہے۔ذرائع یہ بھی بتاتے ہیں کہ حالانکہ امر سنگھ کے رہتے ہوئے اعظم کے لیے ملائم خیمہ میں جانا مشکل ہے، لیکن ملائم نے خود اعظم سے بات کرنے کی بات کہی ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ وہ اعظم کو خود ہی منائیں گے، سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر نے بتایا کہ اس سلسلے میں جلد ہی اعظم اور ملائم کی ملاقات ہو سکتی ہے اور انہیں وزیر اعلی کا چہرہ قرار دیا جا سکتا ہے۔اعظم خان کئی بار کہہ چکے ہیں کہ ملائم سنگھ ہی صحیح معنوں میں مسلمانوں کے لیڈر ہیں اور اتر پردیش میں فرقہ پرست طاقتوں کو وہی اقتدار سے دور رکھ سکتے ہیں۔اعظم خان، ملائم اور اکھلیش کے درمیان صلح کرانے کے لیے ثالثی کا کردار بھی نبھاچکے ہیں، لیکن ان کی کوششوں کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا، فی الحال اب سب کی نگاہیں الیکشن کمیشن کے سماج وادی پارٹی سے منسلک فیصلے پر ہے۔کمیشن کے فیصلے کے بعد ہی اس بارے میں باضابطہ اعلان کیا جا سکتا ہے۔اعظم خان سماج وادی پارٹی میں ایک بڑا مسلم چہرہ ہیں، یہی وجہ ہے کہ ملائم خیمہ انہیں اپنے وزیر اعلی کا چہرہ بنا کر 19فیصد مسلم ووٹوں کو اپنے پالے میں کرنے کی فراق میں ہے۔پارٹی سے وابستہ کئی اقلیتی تنظیمیں بھی مسلم وزیر اعلی چہرہ اتارنے کا مطالبہ کر چکی ہیں، ایسا ہونے پر یقینی طور پر مسلم ووٹ منتشر ہوں اور اس کا نقصان اکھلیش کو اٹھانا پڑ سکتا ہے۔اسمبلی انتخابات میں مسلم رائے دہندگا ن کولبھانے کے لیے مایاوتی نے 97مسلمانوں کو ٹکٹ دے دیا ہے۔اب مایاوتی کے داؤ کو کاٹنے کے لیے اور اکھلیش کو سبق سکھانے کے ارادے سے ملائم یہ داؤ آزما سکتے ہیں .۔
 


Share: